سربیا کے نوواک جوکووچ نے اتوار کی رات یو ایس اوپن میں ٹینس کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک کو ہرا کر یو ایس اوپن ٹائٹل جیت لیا ہے۔ بارش کی وجہ سے میچ تین گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا اور تین گھنٹے تک جاری رہا۔
سوئٹزرلینڈ کے روجر فیڈرر کے خلاف جوکووچ کی جیت ان کے کیرئیر کی دسویں اور اس سال کی تیسری گرینڈ سلیم جیت تھی۔ اس سال انہوں نے ومبلڈن اور آسٹریلیا اوپن کا ٹائٹل بھی جیتا۔
جوکووچ نے میچ کے بعد کہا کہ ’’یہ میرے لیے بہت زبردست شام تھی۔ میرے دل میں روجر اور ان کے کھیل کے لیے بہت عزت ہے۔‘‘
انہوں نے فیڈرر کو تاریخ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا اور کہا کہ ان کے خلاف کھیلنا ’’دباؤ میں تھوڑا اضافہ کرتا ہے۔‘‘
فیڈرر نے 2012ء کے بعد
سے اب تک کوئی بڑا ٹورنامنٹ نہیں جیتا۔ انہوں نے آخری یو ایس اوپن 2008ء میں جیتا تھا جس میں انہوں نے جوکووچ کو سیمی فائنل میں شکست دی تھی۔ اس برس وہ ابتدائی راؤنڈز میں اپنے تمام حریفوں کو ہرا کو فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔
اتوار کو کھیلے جانے والے فائنل میں جوکووچ نے جلد ہی فیڈرر پر اپنی برتری قائم کر لی اور پہلا سیٹ 6-4 سے جیت لیا۔ فیڈرر نے دوسرا سیٹ 7-5 سے جیتا مگر اس کے بعد جوکووچ نے اپنی برتری برقرار رکھی اور تیسرا اور چوتھا سیٹ 6-4، 6-4 سے جیت لیا۔
جوکووچ، فیڈرر اور اسپین کے رافیل نڈال گزشتہ ایک دہائی سے مردوں کے ٹینس پر چھائے ہوئے ہیں۔ اتوار کو کھیلے جانے والے اس سال کے آخری بڑے ٹورنامنٹ کے بعد گزشتہ 48 گرینڈ سلیمز میں سے 40 ان تینوں نے جیتے۔